لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

لیبیا میں استحکام کی واپسی کے سلسلہ میں مصر اور جزائر کا پرزور مطالبہ

وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
وسطی طرابلس میں ترک گاڑیوں کے ساتھ "وفاق" حکومت کے وفادار «بركان الغضب» فورسز کی تربیت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اور جزائر کے صدر عبد الماجد تبون نے لیبیا میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے آنے والے دور میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ ہم آہنگی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مصری صدارت کے ترجمان سفیر بسام راضي نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر السیسی نے اپنے جزائری ہم منصب سے فون پر گفتگو کے دوران کورونا وائرس سے بازیابی کی مبارکبادی دیتے ہوئے دونوں فریقین کے مابین بڑھتے ہوئے تنازعہ کی روشنی میں لیبیا کی صورتحال اور لیبیا کے میدان میں حالیہ تازہ پیشرفتوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیسی نے لیبیا بحران کے سیاسی راستے کے فریم ورک کے اندر مصر کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا ہے اور یہ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس بھائی ملک میں سلامتی کی واپسی میں کردار ادا کرنے کے لئے دونوں ممالک کے مابین آنے والے عرصے کے دوران مشترکہ کوششوں کو دوگنا کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 01 جنوری 2021ء شماره نمبر [15375]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]