شام میں روسی اڈے پر القاعدہ سے وابستہ ایک گروپ کے ذریعہ حملہ

گزشتہ 26 دسمبر کو ادلب گورنریٹ کے شہر معرہ مصرین میں بے گھر شامی باشندوں کے کیمپوں کے فضائی منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 26 دسمبر کو ادلب گورنریٹ کے شہر معرہ مصرین میں بے گھر شامی باشندوں کے کیمپوں کے فضائی منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں روسی اڈے پر القاعدہ سے وابستہ ایک گروپ کے ذریعہ حملہ

گزشتہ 26 دسمبر کو ادلب گورنریٹ کے شہر معرہ مصرین میں بے گھر شامی باشندوں کے کیمپوں کے فضائی منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 26 دسمبر کو ادلب گورنریٹ کے شہر معرہ مصرین میں بے گھر شامی باشندوں کے کیمپوں کے فضائی منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایسے وقت میں جب شامی حکومت کی افواج نے شام کے صحرا میں داعش کے تعاقب کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے کل یہ اطلاع ملی ہے کہ رقہ گورنریٹ (شمال مشرقی شام) کے شمالی دیہی علاقے تل سمین میں ان کےفوجی اڈے کے قریب کار بم پھٹنے سے متعدد روسی فوجی زخمی ہوگئے ہیں اور اس حملہ کی ذمہداری حراس الدین نامی تنظیم نے قبول کی ہے جو تحریر الشام فرنٹ سے الگ ہوکر دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک ہوئی ہے۔

حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات - جمعہ کی درمیانی شب تل السمن کے علاقے میں روسی فورسز کے اڈے کی ایک رکاوٹ کے قریب سے ایک "پک اپ" کار پھٹ گئی جس کے نتیجہ میں متعدد روسی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 02 جنوری 2021ء شماره نمبر [15376]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]