یہودی خاندانوں نے "ابو مازن" اور "ام جہاد" کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے

یہودی خاندانوں نے "ابو مازن" اور "ام جہاد" کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے
TT

یہودی خاندانوں نے "ابو مازن" اور "ام جہاد" کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے

یہودی خاندانوں نے "ابو مازن" اور "ام جہاد" کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے
دس یہودی خاندانوں نے بیت المقدس کے سنٹرل کورٹ میں فلسطینی اتھارٹی اور اس کے صدر محمود عباس (ابو مازن) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی کارروائیوں میں اپنے بیٹوں کی ہلاکت کی وجہ سے معاوضے کے لئے 1.2 بلین شیکل (تقریبا$ 363 ملین ڈالر) ادا کریں۔

قانونی چارہ جوئی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ابو مازن فلسطینی اتھارٹی کے صدر بنیادی طور پر تنخواہوں کی منتقلی کے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے ان بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو قیدیوں، شہدا اور تنخواہوں کی منتقلی پر فخر ہے۔

یہ مقدمہ ام جہاد اور انتصار الوزیر کے خلاف بھی درج کیا گیا ہے اور یاد رہے کہ انتصار الوزیر فتح میں دوسرے آدمی خلیل الوزیر کی بیوہ ہیں جسے 1988 میں اسرائیل نے تیونس میں ان کے گھر میں قتل کیا تھا اور اس کی دلیل یہ ہے کہ وہ اس تنظیم کے صدر تھے جو فلسطینی اتھارٹی میں قیدیوں اور شہیدوں کے اہل خانہ کے امور سے متعلق ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 02 جنوری 2021ء شماره نمبر [15376]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]