اردوغان کو باباکن کے عروج کا خدشہ ہے

اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
TT

اردوغان کو باباکن کے عروج کا خدشہ ہے

اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو اپنی جماعت سے داؤد اوغلو اور باباکن میں شمولیت اختیار کرنے کی لہروں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
ترکی میں حکمران انصاف اور ترقی پارٹی کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان کو سنہ 2023 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں سابق نائب وزیر اعظم علی بابکن اور ان کی جمہوریت اور ترقی پارٹی کے عروج کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اردوغان نے پارٹی میں ایک تجدید کا عمل شروع کیا ہے جس میں سب سے نمایاں ترین وزیر برائے خزانہ برات بیراق کا گزشتہ نومبر میں اچانک استعفی دینا ہے اور اس سے قبل اردوغان نے مرکزی بینک کے سربراہ مراد یوسال کو معزول کرکے سابق وزیر خزانہ ناجی ایگبل کیکو ان کی جگہ متعین کیا تھا اور اسی واقعہ سے بیراق مشتعل ہوئے تھے۔
حریت اخبار سمیت اردوغان کے قریبی ذرائع ابلاغ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ حکمران پارٹی سے علیحدگی کے بعد سابق وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو اور باباکن کے ڈیموکریٹک اور پروگریس پارٹی کے قیام سے شروع ہونے والے اختلافات سے روکنے کے لئے اپنی تقریر سے بچیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 02 جنوری 2021ء شماره نمبر [15376]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]