عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
TT

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
سابق عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے انکشاف کیا ہے کہ عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے ساتھ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے تقریبا 48 گھنٹے قبل انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فون آیا تھا۔

عبد المہدی نے ہوائی اڈے کے واقعے سے متعلق ایک دستاویزی فلم کے حق میں دی گئی گواہی میں کہا ہے کہ ٹرمپ نے بغداد کے وقت نو بجے کے قریب مجھے نئے سال کی شام فون کیا تھا اور انہوں نے امریکی سفارتخانے کی طوفان کو ختم کرنے پر ہمارا شکریہ ادا کیا تھا۔

عبد المہدی کے مطابق انہوں نے ٹرمپ کو ایرانیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے یا 2003 کے بعد سے ہونے والے معاہدے کی طرح معاہدہ کرنے کی تجویز دی تھی اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا تھا کہ ٹرمپ نے مجھے بتایا کہ آپ اس سلسلے میں جو کرسکتے ہیں ہم اس کے لئے تیار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  20 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 03 جنوری 2021ء شماره نمبر [15377]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]