عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
TT

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا

عبد المہدی: ایرانی جنرل کے قتل سے قبل ٹرمپ نے مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا
سابق عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے انکشاف کیا ہے کہ عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے ساتھ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے تقریبا 48 گھنٹے قبل انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فون آیا تھا۔

عبد المہدی نے ہوائی اڈے کے واقعے سے متعلق ایک دستاویزی فلم کے حق میں دی گئی گواہی میں کہا ہے کہ ٹرمپ نے بغداد کے وقت نو بجے کے قریب مجھے نئے سال کی شام فون کیا تھا اور انہوں نے امریکی سفارتخانے کی طوفان کو ختم کرنے پر ہمارا شکریہ ادا کیا تھا۔

عبد المہدی کے مطابق انہوں نے ٹرمپ کو ایرانیوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے یا 2003 کے بعد سے ہونے والے معاہدے کی طرح معاہدہ کرنے کی تجویز دی تھی اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا تھا کہ ٹرمپ نے مجھے بتایا کہ آپ اس سلسلے میں جو کرسکتے ہیں ہم اس کے لئے تیار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  20 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 03 جنوری 2021ء شماره نمبر [15377]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]