تخلیقی صلاحیت کی نصف صدی کے بعد وحید حامد کی رخصتی

تخلیقی صلاحیت کی نصف صدی کے بعد وحید حامد کی رخصتی
TT

تخلیقی صلاحیت کی نصف صدی کے بعد وحید حامد کی رخصتی

تخلیقی صلاحیت کی نصف صدی کے بعد وحید حامد کی رخصتی
مصر کے عظیم مصنف اور اسکرین رائٹر وحید حامد کا گزشتہ روز 77 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے اور ان کی آخری رسومات کا انعقاد کیا گیا جس میں مصر کی موجودہ کورونا صورتحال کے باوجود اہل فن کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے اور صحت کے بحران، پھیپھڑوں کی پریشانیوں اور ایک کمزور دل کا شکار ہونے کے بعد اسپتال میں انتہائی نگہداشت والے کمرے میں داخل ہونے کے کے چند گھنٹوں کے بعد حامد کی موت ہوگئی۔

کل مصر میں سماجی رابطوں کی سائٹیں پر اس عظیم مصنف کا تذکرہ بہت زور وشور سے چل رہا تھا جسے فنکاروں، میڈیا پیشہ ور افراد اور فالووروں کی ایک بڑی تعداد نے انہیں مصری اور عربی ڈرامہ اور سنیما میں ایک مایا ناز شخصیت کے طور پر بیان کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  20 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 03 جنوری 2021ء شماره نمبر [15377]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]