برطانیہ تبدیل شدہ کورونا کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے

کل لندن میں رائل اسپتال کے سامنے ایمبولینس گاڑیوں کو دیکھا با سکتا ہے (ای پی اے)
کل لندن میں رائل اسپتال کے سامنے ایمبولینس گاڑیوں کو دیکھا با سکتا ہے (ای پی اے)
TT

برطانیہ تبدیل شدہ کورونا کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے

کل لندن میں رائل اسپتال کے سامنے ایمبولینس گاڑیوں کو دیکھا با سکتا ہے (ای پی اے)
کل لندن میں رائل اسپتال کے سامنے ایمبولینس گاڑیوں کو دیکھا با سکتا ہے (ای پی اے)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کل آگاہ کیا ہے کہ وہ اس "تبدیل شدہ کورونا" وائرس کے انفیکشن کی تعداد میں تیزی سے اضافے سے نمٹنے کے لئے مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں جو پچھلے "کوویڈ 19" کے مقابلے 50 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یورپی ملکوں میں برطانیہ ہے جسے حال ہی میں اس کی سرزمین پر دریافت ہونے والے کورونا کی وجہ سے مزید کشیدگی کا خطرہ ہے اور اس بیماری کی وجہ سے ملک کے تین تہائی باشندے گھر میں بند ہونے پر مجبور ہوئے ہیں  لیکن حالیہ تعطیلات کے موسم کی وجہ سے وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے اور اسی وجہ سے جانسن لاک ڈاؤن کے اقدامات سخت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

جانسن نے کہا ہے کہ ہمیں آئندہ ہفتوں میں ملک کے بیشتر حصوں میں مزید اقدامات سخت کرنے پڑ سکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اسکولوں کو کھلا رکھنے کے لئے اس وبا کے دور میں سخت جدوجہد کی ہے لیکن ہمیں کچھ طلباء کے لئے تعلیمی سال کا آغاز ملتوی کرنا پڑا ہے اور خاص طور پر لندن اور جنوب مشرقی انگلینڈ میں جہاں سب سے زیادہ کیسز ہیں۔(۔۔۔)

پیر  21 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 04 جنوری 2021ء شماره نمبر [15378]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]