لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام

لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام
لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام
TT

لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام

لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام
لیبیا میں نئی اتھارٹی سلیکشن کمیٹی کا قیام
لیبیا میں اقوام متحدہ کے قائم مقام ایلچی اسٹیفنی ولیمز نے لیبیا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کے لئے مشاورتی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے اور اس کے سلسلہ میں کچھ لوگوں نے یہ کہا ہے کہ بحران کے حل کے لئے سیاسی راستہ ابھی بھی ہم آہنگ نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے مشن نے فورم کے ممبروں کی طرف سے 28 افراد کی نامزدگی اور سفارشات حاصل کرنے کے بعد کمیٹی میں شامل ہونے کے لئے لیبیا کی 18 شخصیات کا انتخاب کیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ ان کا بنیادی کام متحدہ متحد ایگزیکٹو اتھارٹی کے انتخاب سے متعلق بقایا امور پر تبادلۂ خیال کرنا ہے اور یہ کمیٹی مشاورتی ہوگی اور اس کا مینڈیٹ بھی وقتی  ہوگا۔

سپریم کونسل آف اسٹیٹ کے ممبر عادل کرموس نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ فی الحال اس بات کا کوئی خوف نہیں ہے کہ سیاسی کام ختم ہو جائے گا۔(۔۔۔) بین الاقوامی برادری کو یقین ہو گیا ہے کہ لیبیا میں حل صرف سیاسی راستے سے ہی ہوگا۔(۔۔۔)

پیر  21 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 04 جنوری 2021ء شماره نمبر [15378]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]