قانون سازوں کی طرف سے بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کرنے سے انکار کے بعد ریپبلکن میں مچی بے چینی

پیلوسی کو گزشتہ اگست کے ایوان نمائندگان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیلوسی کو گزشتہ اگست کے ایوان نمائندگان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

قانون سازوں کی طرف سے بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کرنے سے انکار کے بعد ریپبلکن میں مچی بے چینی

پیلوسی کو گزشتہ اگست کے ایوان نمائندگان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیلوسی کو گزشتہ اگست کے ایوان نمائندگان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سینیٹ کے ریپبلکن ممبروں کے صدارتی انتخابات کے نتیجے کی توثیق کرنے سے انکار کی وجہ سے پارٹی کی صفوں میں افراتفری اور گہرام مچا دیا ہے کیونکہ یہ پارٹی صدارتی دوڑ میں پھر اپنا مقابلہ ہار گئی ہے جبکہ کانگریس میں جمہوری نمائندوں نے 80 سالہ نانسی پیلوسی کو ایک بار پھر ایک نئی مدت کے لئے ایوان نمائندگان کی اسپیکر کے طور پر منتخب کیا ہے اور یہ کانگریس میں صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کی مدت کے دوران طاقت ور شخصیت ہوگی۔

216 ڈیموکریٹک اراکین کی طرف سے ان کے حق میں ووٹ دینے کے بعد پیلوسی اپنی نشست برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئیں ہیں جبکہ پارٹی کے 5 ممبران نے ان کے خلاف ووٹ دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی پیلوسی نے مزید دو سالوں کے لئے صدارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے درکار ووٹوں کی اکثریت حاصل کرلی ہے۔

ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز اور ایوان نمائندگان کے 11 سینیٹرز نے پرسو روز اعلان کیا ہے کہ اگر انتخابی نتائج کی تحقیقات کے لئے کوئی کمیشن 10 دن کی مدت تک قائم نہ کی گئی تو وہ 6 جنوری کو انتخابی نتائج کی منظوری پر اعتراض کریں گے۔(۔۔۔)

پیر  21 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 04 جنوری 2021ء شماره نمبر [15378]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]