دو متوازی زندگیاں اور ڈی گالے اور مِٹرا رینڈ

دو متوازی زندگیاں اور  ڈی گالے اور مِٹرا رینڈ
TT

دو متوازی زندگیاں اور ڈی گالے اور مِٹرا رینڈ

دو متوازی زندگیاں اور  ڈی گالے اور مِٹرا رینڈ
فرانسیسی مصنف مائکل آنفروئے "ڈی گالے، مِٹرا رینڈ ... دو متوازی زندگیاں" کے عنوان سے "رابرٹ لافون" نامی پریس سے چند روز قبل شائع ہونے والی اپنی کتاب میں صدر جنرل چارلس ڈی گول کی کامیابیوں کی تعظیم اور ان کے جانشین فرانسکو مِٹرا رینڈ کی میراث کو ختم کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔

مصنف نے غیر جانبداری کا دعوی نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہوں نے ان دو صدر جمہوریہ کے کے مابین تاریخ کی تحریر کو منضبط کرنے والے قوانیین اور اکیڈمیہ کا پردہ فاش کرنے کی کوشش کی ہے جن میں سے ایک جنرل ہیں جن کا نام چارلس ڈی گول ہے، جو جلدی ہی فرانس کی طرف سے ذلت ورسوائی کا انکار کرنے کی علامت بن گئے اور فاسسٹ جرمن کے خلاف جنگ کو جاری رکھنے کے عزم وارادہ کا اظہار کیا۔(۔۔۔)

پیر  21 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 04 جنوری 2021ء شماره نمبر [15378]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]