چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آج العلا سربراہی اجلاس میں خلیج کی صف بندی ہوگي

چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آج العلا سربراہی اجلاس میں خلیج کی صف بندی ہوگي
TT

چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آج العلا سربراہی اجلاس میں خلیج کی صف بندی ہوگي

چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آج العلا سربراہی اجلاس میں خلیج کی صف بندی ہوگي
چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے خلیج کو دوبارہ متحد کرنے کی سمت میں ایک قدم اٹھاتے ہوئے سعودی عرب نے گزشتہ روز العلا میں خلیج تعاون کونسل ممالک کے رہنماؤں کے اجلاس کے آغاز کے موقع پر قطر کے ساتھ فضائیہ اور سرحدیں کھولنے پر اتفاق کیا ہے اور سعودی عرب کی یہ منظوری کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد کی درخواست کے جواب میں سامنے آئی ہے۔

ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں ان کے ملک کی پالیسی تعاون کونسل کے ممالک اور عرب ممالک کے اعلی مفادات کے حصول پر مبنی ہے اور اپنے عوام کی بھلائی کے لئے تمام کوششوں کو بروئے کار لانے پر مبنی ہے جس سے اس کی سلامتی اور استحکام ہو سکے اور امید ہے کہ جی سی سی ممالک کے عوام میں مستقل استحکام، یکجہتی اور ہم آہنگی پیدا ہو۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی پریس ایجنسی (واس) کے ذریعہ دئے گئے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ العلا سربراہی اجلاس کے ذریعہ متحد گفتگو ہوگی اور ہمارے صفوں میں بھی اتحاد پیدا ہوگا اور نیکی اور خوشحالی کی راہ کو بھی فروغ ملے گی اور اس کے ذریعہ خادم حرمین شریفین اور ان کے بھائیوں جی سی سی ممالک کے رہنماؤں کے اتحاد اور یکجہتی کی ترجمانی بھی ہوگی تاکہ خطے کے چیلنجوں کا یکجہتی کے ساتھ مقابلہ کیا جا سکے اور امید ہے کہ جی سی سی ممالک کی سلامتی، استقرار واستحکام، یکجہتی اور ان کے عوام کا اتحاد برقرار رہے۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 05 جنوری 2021ء شماره نمبر [15379]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]