20 فیصد افزودگی کی بحالی کے بعد تہران کو یورپی انتباہ

ایرانی پاسداران انقلاب کی کشتیوں کو گزشتہ روز جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کو بندر عباس کی بندرگاہ کی طرف روانہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی کشتیوں کو گزشتہ روز جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کو بندر عباس کی بندرگاہ کی طرف روانہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

20 فیصد افزودگی کی بحالی کے بعد تہران کو یورپی انتباہ

ایرانی پاسداران انقلاب کی کشتیوں کو گزشتہ روز جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کو بندر عباس کی بندرگاہ کی طرف روانہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی کشتیوں کو گزشتہ روز جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کو بندر عباس کی بندرگاہ کی طرف روانہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز یوروپی یونین نے ایران کی طرف سے شہر قم کے پہاڑوں میں زیر زمین واقع ورڈو کمپنی میں 20 فیصد یورینیم کی افزودگی کے اعلان کے بعد جوہری ہتھیاروں کی عدم پھیلاؤ کے خطرناک نتائج اور بڑی مخالفت سے آگاہ کیا ہے۔

یوروپی کمیشن کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے کہا کہ اگر اس اعلان کو عملی جامہ پہنانا ہے تو یہ ایران کی جوہری ذمہ داریوں سے ایک بڑی رخصتی ہوگی اور جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اس کے سنگین مضمرات ہوں گے۔

ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالونڈی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ ان کے ملک نے عمل کے آغاز کے 12 گھنٹوں کے اندر اندر پہلی مقدار کی کھدائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے 20 فیصد سے افزودہ یورینیم کی پیداوار اور ان کی کھدائی شروع کردی ہے۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 05 جنوری 2021ء شماره نمبر [15379]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]