سلیمانی کی یاد کے موقع پر عراقی شیعہ ہاؤس کے اختلافات میں اضافہ

سلیمانی کی یاد کے موقع پر عراقی شیعہ ہاؤس کے اختلافات  میں اضافہ
TT

سلیمانی کی یاد کے موقع پر عراقی شیعہ ہاؤس کے اختلافات میں اضافہ

سلیمانی کی یاد کے موقع پر عراقی شیعہ ہاؤس کے اختلافات  میں اضافہ
پرسو روز ہونے والے منعقدہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل کی یادگار تقریب کے موقع پر عراقی شیعہ ہاؤس کے اندر اختلافات میں اضافہ کر دیا ہے۔

ایران نواز دھڑوں کے مبلغین اور مظاہرین نے بغداد کے گرین زون اور امریکی سفارتخانے کو متاثر کرنے والی بمباری کارروائیوں کے خاتمے کے لئے صدامت پسند تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کی طرف سے ہونے والے دعووں کے بعد صدر کے ترجمان صلاح العبیدی نے اس دھڑوں اور سابق وزیر اعظم نوری المالکی پر کلامی حملہ کرتے ہوئے ان کا جواب دیا ہے اور انہوں نے عراقی فوج دوچند کرنے اور 2014 میں داعش کے عروج کا ذمہ دار نوری المالکی کو بنایا ہے۔

العبیدی نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ مسلح دھڑوں نے داعش کے خلاف جنگ میں امریکی افواج کی شرکت کا خیر مقدم کیا ہے اور عراقی حکومت کی طرف سے (آئی ایس آئی ایس) سے لڑنے کی درخواست پر امریکی افواج عراق آئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 05 جنوری 2021ء شماره نمبر [15379]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]