41ویں سربراہی اجلاس کا آغاز العلا میں خلیجی رہنماؤں کے پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا ہے اور اس موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے مابین معانقہ کا منظر دیکھنے کو ملا ہے اور یہ اجلاس "العلا اعلامیہ" پر رکن ممالک کے رہنماؤں اور نمائندوں کے دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی نیابت میں اجلاسوں کا افتتاح کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "العلا بیان" میں خلیج، عرب اور اسلامی یکجہتی اور استحکام پر زور دیا گیا ہے اور ہمارے ممالک اور عوام کے مابین دوستی اور بھائی چارے کے تعلقات کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ ان کی امیدیں اور خواہشات مکمل ہو سکیں اور انہوں نے ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ان تمام فریقین کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اسی طرح سعودی ولی عہد شہزادہ نے اپنے خطے کو آگے بڑھانے کے لئے اپنی کوششوں کو متحد کرنے اور ہمارے آس پاس موجود چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور خاص طور پر ایرانی حکومت کے جوہری پروگرام، اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور اس کے تباہ کن منصوبوں سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنا ہے جو وہ اور اس کے دہشت گردہ ایجنٹ انجام دے رہے ہیں اور اس کا مقصد خطے میں استحکام اور امن واستقرار قائم کرنا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 23 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 06 جنوری 2021ء شماره نمبر [15380]