امریکی پابندیوں میں ایرانی کان کنی کی صنعت کو نشانہ بنایا گیا ہے

سکریٹری خارجہ مائک پومپیو کو پچھلے ماہ واشنگٹن میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے امریکی جھنڈے والا ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سکریٹری خارجہ مائک پومپیو کو پچھلے ماہ واشنگٹن میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے امریکی جھنڈے والا ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکی پابندیوں میں ایرانی کان کنی کی صنعت کو نشانہ بنایا گیا ہے

سکریٹری خارجہ مائک پومپیو کو پچھلے ماہ واشنگٹن میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے امریکی جھنڈے والا ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سکریٹری خارجہ مائک پومپیو کو پچھلے ماہ واشنگٹن میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے امریکی جھنڈے والا ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز  امریکہ نے ایران پر کان کنی کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو نشانہ بناتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کردی ہے۔

محکمہ ٹریژری نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت ملازمت کے خاتمہ سے دو ہفتے قبل تہران کو محصول سے محروم کرنے کی کوشش میں ایک ایسی چینی کمپنی کے ساتھ ساتھ ایک بڑی ایرانی ہولڈنگ کمپنی کو بلیک لسٹ کردیا ہے جو 12 ایرانی اسٹیل اور معدنی کمپنیوں اور تین بیرون ملک فروخت ایجنٹوں کے مالک ہے۔

محکمہ ٹریژری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایرانی اسٹیل کمپنیوں کے ساتھ تعاون کے لئے چین میں قائم ایک کمپنی کیفینگ پینگ مائی نیو کاربن میٹریلز ٹکنالوجی کمپنی کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  23 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 06 جنوری 2021ء شماره نمبر [15380]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]