یمنی حکومت بغاوت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور گریفتھس کی طرف سے جلد ہی ریاض اور عدن کے دورہ کا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2726036/%DB%8C%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%85%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%81%D8%AA%DA%BE%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%D9%84%D8%AF-%DB%81%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D8%A7%D9%88%D8%B1
یمنی حکومت بغاوت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور گریفتھس کی طرف سے جلد ہی ریاض اور عدن کے دورہ کا اعلان
عدن میں یمنی حکومت کے اراکین کو اپنی پہلی میٹنگ کے آغاز سے قبل الفاتحہ پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عدن: علی ربیع
TT
TT
یمنی حکومت بغاوت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور گریفتھس کی طرف سے جلد ہی ریاض اور عدن کے دورہ کا اعلان
عدن میں یمنی حکومت کے اراکین کو اپنی پہلی میٹنگ کے آغاز سے قبل الفاتحہ پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل منگل کے روز قانونی یمنی حکومت نے حوثی ملیشیاؤں کی بغاوت کے خاتمے کے لئے دوبارہ اپنے عزم وارادہ کا اظہار کیا ہے اور بین الاقوامی برادری کے تعاون سے پائیدار امن کے حصول کے لئے اپنی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی میں یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھس نے ریاض اور عدن جانے کے سلسلہ میں اپنے ارادے کا بھی اظہار کیا ہے تاکہ اس مشترکہ اعلان کے مسودے پر ہونے والی بحث کو مکمل کیا جا سکے جس کی بابت امید ہے کہ قانونی حکومت اور بغاوت کے گروپ اتفاق کرلیں۔
گریفھس کے دفتر نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ خصوصی ایلچی کا دورہ پہلے یمنی صدر عبد ربوہمنصور ہادی اور سینئر سعودی عہدیداروں سے ملنے کے لئے ریاض ہوگا پھر اس کے بعد ٰ وزیر اعظم معین عبد الملک اور یمنی حکومت کے ممبران سے ملاقات کرنے کے لئے عدن روانہ ہوں گے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔