روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2727721/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
القامشلی (شام): کمال شیخو
TT
TT
روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرول
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز روس نے شام کے مشرق شمال میں واقع حسکہ گورنریٹ کے قامشلی شہر میں ایک طرف شامی حکومت کی افواج اور دوسری طرف کرد خودمختار انتظامیہ کی "آسائیش" سکیورٹی فورسز کے مابین ہونے والے سیکیورٹی تناؤ اور جھڑپوں پر کنٹرول کرلیا ہے اور ہوائی اڈے کے آس پاس میں تعینات روسی افواج کی مداخلت کے بعد اس شہر میں محتاط پرسکون ماحول رہا ہے اور اس مداخلت نے دونوں طرف کے زیر حراست افراد کو رہا کرانے اور فوجی کشیدگی کو ختم کرانے کے معاہدے کو ترتیب دینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
قامشلی پر بین الاقوامی اور مقامی فوجی اداکاروں کا مشترکہ کنٹرول ہے؛ کیونکہ سے بیشتر شہر اور اس کے تجارتی مرکز پر واشنگٹن کی حمایت یافتہ عرب کرد پر مشتمل "شام کی ڈیموکریٹک فورسز" کا کنٹرول ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)