روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرول

شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

روس نے مشرقی شام کی کشیدگی پر کیا کنٹرول

شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شام کے مشرقی شمال میں واقع شہر قامشلی میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی باسل الاسد کے کانسی کے مجسمہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز روس نے شام کے مشرق شمال میں واقع حسکہ گورنریٹ کے قامشلی شہر میں ایک طرف شامی حکومت کی افواج اور دوسری طرف کرد خودمختار انتظامیہ کی "آسائیش" سکیورٹی فورسز کے مابین ہونے والے سیکیورٹی تناؤ اور جھڑپوں پر کنٹرول کرلیا ہے اور ہوائی اڈے کے آس پاس میں تعینات روسی افواج کی مداخلت کے بعد اس شہر میں محتاط پرسکون ماحول رہا ہے اور اس مداخلت نے دونوں طرف کے زیر حراست افراد کو رہا کرانے اور فوجی کشیدگی کو ختم کرانے کے معاہدے کو ترتیب دینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

قامشلی پر بین الاقوامی اور مقامی فوجی اداکاروں کا مشترکہ کنٹرول ہے؛ کیونکہ سے بیشتر شہر اور اس کے تجارتی مرکز پر واشنگٹن کی حمایت یافتہ عرب کرد پر مشتمل "شام کی ڈیموکریٹک فورسز" کا کنٹرول ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  24 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 07 جنوری 2021ء شماره نمبر [15381]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]