یمن کے جامع سلامتی کاروائی کو آگے بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی کوششیں جاری

گزشتہ روز یمن کے صدر کو یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ ریاض میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
گزشتہ روز یمن کے صدر کو یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ ریاض میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
TT

یمن کے جامع سلامتی کاروائی کو آگے بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی کوششیں جاری

گزشتہ روز یمن کے صدر کو یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ ریاض میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
گزشتہ روز یمن کے صدر کو یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ ریاض میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (صبا)
یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اقوام متحدہ کے مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی ہے جو کل یمن فریقوں کے مابین جامع امن مشاورتوں کو دوبارہ شروع کرنے اور چھ سالہ تنازعہ کو ختم کرنے کی اقوام متحدہ کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ریاض پہنچے ہیں۔

اگرچہ انہوں نے اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششوں کے لئے جامع امن کے حصول کے سلسلہ میں یمنی حکومت کی حمایت کی تصدیق کی ہے لیکن یمنی صدر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ہماری کوششوں کے مقابلہ میں حوثیوں کی استقامت اور ان کے تکبر کا سامنا ہے جو امن سے انکار کرتا ہے۔

ہادی نے صنعاء میں ایران کے نام نہاد سفیر کے کاموں، ان کی سرگرمیوں، سفارتی اور بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی میں ان کی موجودگی کے ذریعہ یمنی امور میں ایران کی واضح مداخلت اور اس کی طرف سے باغی ملیشیاؤں کے اقدامات کی حمایت  کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  24 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 07 جنوری 2021ء شماره نمبر [15381]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]