طوفان کے بعد واشنگٹن میں ٹرمپ کو سزا دینے کا مطالبہ

"نیشنل گارڈ" کے ممبران کو گزشتہ روز ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ طوفان برپا ہونے والے "کیپیٹل" عمارت کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"نیشنل گارڈ" کے ممبران کو گزشتہ روز ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ طوفان برپا ہونے والے "کیپیٹل" عمارت کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

طوفان کے بعد واشنگٹن میں ٹرمپ کو سزا دینے کا مطالبہ

"نیشنل گارڈ" کے ممبران کو گزشتہ روز ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ طوفان برپا ہونے والے "کیپیٹل" عمارت کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"نیشنل گارڈ" کے ممبران کو گزشتہ روز ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ طوفان برپا ہونے والے "کیپیٹل" عمارت کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا دینے کے مطالبات اس طوفان کے ایک دن بعد اٹھنے لگے ہیں جس نے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے کیونکہ صدر کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر ہلہ بول دیا تھا اور اس کا مقصد دیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے صدر کی حیثیت سے منظوری میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرنی تھی۔

ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور سینیٹ میں ڈیموکریٹس کے رہنما چک شمر نے ٹرمپ کو برخاست کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے حامیوں کو بغاوت کرنے کے لئے اکسایا ہے اور شمر نے کہا ہے کہ صدر کو مزید ایک دن بھی اپنے عہدے پر نہیں رہنا چاہئے اور ان کی حکومت اس آئین میں 25 ویں ترمیم کے تحت ان کی برطرفی کا عمل شروع نہیں کرتی ہے جس سے نائب صدر اور حکومت کے بیشتر ممبروں کو صدر کو برخاست کرنے کی اجازت ملتی ہے تو اس صورت میں وہ کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کریں گے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کرنے کے قابل نہیں ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 08 جنوری 2021ء شماره نمبر [15382]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]