عون اور حریری کی ملاقات جگہ سے متعلق معاہدہ کی وجہ سے ہوئی ملتوی

گزشتہ روز صدر مائکل عون اور پیٹریاچ کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
گزشتہ روز صدر مائکل عون اور پیٹریاچ کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
TT

عون اور حریری کی ملاقات جگہ سے متعلق معاہدہ کی وجہ سے ہوئی ملتوی

گزشتہ روز صدر مائکل عون اور پیٹریاچ کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
گزشتہ روز صدر مائکل عون اور پیٹریاچ کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنان کے صدر مائکل عون نے گزشتہ روز مارونائٹ پیٹریاچ سے ملاقات کی ہے جنھوں نے پہلے اپنے اور نامزد وزیر اعظم سعد حریری کے مابین مفاہمت کی ملاقات کا مطالبہ کیا تھا جبکہ حکومت کی تشکیل کے ذریعے معاہدے کی سہولت فراہم کرنے میں کفیل کے کردار پر توجہ دی جارہی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ عون اور حریری کے مابین نئی متوقع ملاقات کی جگہ موضوع بحث بنی ہوئی ہے جبکہ اس ملاقات کے لئے جگہ کی تجویز کے بارے میں معلومات متضاد تھیں اور اس سے متعلقہ حکام کے مابین تقسیم اور اختلاف کا پتہ چلتا ہے۔

اگرچہ جمہوریہ کے ایوان صدر نے اعلان کیا ہے کہ کفیل نے بکرکی میں پیٹریاچریٹ کے صدر دفتر میں اجلاس منعقد کرنے کی پیش کش کی تھی تاہم سابق وزیر ساجن قاضی نے اس معاملے کی تردید کی ہے اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کفیل کی دعوت محل وقوع کی وضاحت کیے بغیر اجلاس تک ہی محدود ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 08 جنوری 2021ء شماره نمبر [15382]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]