قرقاش: "العلا" کے بعد تعاون کونسل مضبوط ہوگئی ہے

گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
TT

قرقاش: "العلا" کے بعد تعاون کونسل مضبوط ہوگئی ہے

گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور قرقاش نے تصدیق کی ہے کہ العلا میں منعقدہ خلیج سربراہی اجلاس کے بعد خلیج تعاون کونسل مضبوط اور استحکام ہوگئی ہے اور انہوں نے کل آن لائن منعقدہ پریس بریفنگ کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ اب قطر کے ساتھ اختلافات کو ختم کردیا گیا ہے اور امن وسلامتی اور استقرار واستحکام سے متعلق آنے والا مرحلہ بہت بہم ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے کہ چیلنجوں کی وجہ سے اس فائل کو بند کرنے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات یہ بھی دیکھتا ہے کہ اگلے مرحلے کے لئے اس کا نقطہ نظر، اس کے کردار، اس کے مقام اور وہ کیا حاصل کرنا چاہتا ہے ان سب کے لئے ان فائلوں کو بند کرنے کی ضرورت ہے جو کسی وقت چیلنجز تھے اور قرقاش نے یہ بھی واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات "العلا اعلامیہ" کے فریم ورک کے اندر پابندی کے ساتھ کام کرنے کا پابند ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 08 جنوری 2021ء شماره نمبر [15382]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]