قرقاش: "العلا" کے بعد تعاون کونسل مضبوط ہوگئی ہے

گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
TT

قرقاش: "العلا" کے بعد تعاون کونسل مضبوط ہوگئی ہے

گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
گزشتہ روز پریس بریفنگ کے دوران قرقاش کو دیکھا جا سکتا ہے (وام)
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور قرقاش نے تصدیق کی ہے کہ العلا میں منعقدہ خلیج سربراہی اجلاس کے بعد خلیج تعاون کونسل مضبوط اور استحکام ہوگئی ہے اور انہوں نے کل آن لائن منعقدہ پریس بریفنگ کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ اب قطر کے ساتھ اختلافات کو ختم کردیا گیا ہے اور امن وسلامتی اور استقرار واستحکام سے متعلق آنے والا مرحلہ بہت بہم ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے کہ چیلنجوں کی وجہ سے اس فائل کو بند کرنے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات یہ بھی دیکھتا ہے کہ اگلے مرحلے کے لئے اس کا نقطہ نظر، اس کے کردار، اس کے مقام اور وہ کیا حاصل کرنا چاہتا ہے ان سب کے لئے ان فائلوں کو بند کرنے کی ضرورت ہے جو کسی وقت چیلنجز تھے اور قرقاش نے یہ بھی واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات "العلا اعلامیہ" کے فریم ورک کے اندر پابندی کے ساتھ کام کرنے کا پابند ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 08 جنوری 2021ء شماره نمبر [15382]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]