عدن کی معیشت اور خدمات کی بہتری کے لئے ایک امید کی کرنhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2732021/%D8%B9%D8%AF%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D8%AF%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%81%D8%AA%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86
عدن کی معیشت اور خدمات کی بہتری کے لئے ایک امید کی کرن
عدن میں میڈرم اسٹریٹ کا پہلو (الشرق الاوسط)
عدن: محمد ناصر
TT
TT
عدن کی معیشت اور خدمات کی بہتری کے لئے ایک امید کی کرن
عدن میں میڈرم اسٹریٹ کا پہلو (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز الشرق الاوسط کی طرف سے کئے گئے دورہ کے موقع پر عدن کے رہائشیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یمن کے عارضی دار الحکومت عدن میں معیشت اور خدمات کے بہتر ہونے کی امیدیں جاگ رہی ہیں اور ان علاقوں میں بھی امیدیں پیدا ہو رہی ہیں جو حکومتوں کے زیر قبضہ ہیں۔
فری زون بندرگاہ اور کالٹیکس راؤنڈ کو ملانے والی سڑک پر دوسرے گورنریٹ کی طرف لے جانے کے لئے مختلف سامان سے لیس بہت سے ٹرک کھڑے ہوئے ہیں کیونکہ زیادہ تر سوداگروں نے اپنی درآمدات کو حکومت کے زیر انتظام بندرگاہوں کی طرف منتقل کر دیا ہے تاکہ وہ پابندی اور بھتہ خوری سے بچ سکیں جس کا سامنا اس حدیدہ بندرگاہ پر ہوتا ہے جو ابھی بھی حوثیوں کے کنٹرول میں ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]