اسرائیل نے شامی فوج کو ایرانی ملیشیاؤں کے ساتھ تعامل کرنے سے کیا آگاہ

30 دسمبر کو مقبوضہ شام کے گولان میں ایک تربیتی مشق کے دوران اسرائیلی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
30 دسمبر کو مقبوضہ شام کے گولان میں ایک تربیتی مشق کے دوران اسرائیلی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے شامی فوج کو ایرانی ملیشیاؤں کے ساتھ تعامل کرنے سے کیا آگاہ

30 دسمبر کو مقبوضہ شام کے گولان میں ایک تربیتی مشق کے دوران اسرائیلی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
30 دسمبر کو مقبوضہ شام کے گولان میں ایک تربیتی مشق کے دوران اسرائیلی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل نے شام کے اندر جنگوں کے مابین کی لڑائی کے ذریعہ معاملہ کو سنگین کردیا ہے اور اختیار دیا ہے کہ یا تو وہ ایران اور اس کی ملیشیاؤں سے الگ ہو یا حملوں کا مقابلہ کرے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کی بھی واپسی چاہتا ہے نہ کہ صرف پاسداران انقلاب کی واپسی چاہتا ہے۔

ایک استثنائی اقدام کے طور پر اسرائیلی فوج کے طیارے نے جنوبی شام کے متعدد علاقوں میں کاغذی بینروں کو گرایا ہے جس میں اس نے حزب اللہ اور دیگر ایرانی ملیشیاؤں کے ساتھ تعامل کرنے کے سلسلہ میں حکومت کی افواج کو متنبہ کیا ہے اور شام کی فوج میں واقع 112 ویں بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل باسل ابو عید کو ذاتی قتل کی دھمکی دی ہے جو قنیطرا شہر میں مقیم ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  26 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 09 جنوری 2021ء شماره نمبر [15383]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]