ٹرمپ کو معزول کرنے کے اقدامات میں تیزی اور وقت کی کمی ان کی پناہ گاہ ہے

ایک امریکی کو کیپیٹل بلڈنگ کے باہر صدر ٹرمپ کو معزول کرنے کا مطالبہ کرنے والے بینر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی کو کیپیٹل بلڈنگ کے باہر صدر ٹرمپ کو معزول کرنے کا مطالبہ کرنے والے بینر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ کو معزول کرنے کے اقدامات میں تیزی اور وقت کی کمی ان کی پناہ گاہ ہے

ایک امریکی کو کیپیٹل بلڈنگ کے باہر صدر ٹرمپ کو معزول کرنے کا مطالبہ کرنے والے بینر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی کو کیپیٹل بلڈنگ کے باہر صدر ٹرمپ کو معزول کرنے کا مطالبہ کرنے والے بینر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

فرانس پریس ایجنسی کے مطابق ڈیموکریٹس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معزول کرنے کے اقدامات میں تیزی لانے اور انہیں کل پیش کرنے کی کوشش کرہے ہیں جبکہ ان کے قریبی افراد نے کانگریس کے صدر دفتر میں ہونے والے تشدد کے تناظر میں اقتدار سے دستبردار ہونے پر راضی ہونے سے انکار کردیا ہے۔

 

صدر کو معزول کرنے کے اقدامات کو شروع کرنے کے مقصد سے ایک متن میں یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے جان بوجھ کر ایسے بیانات دیئے ہیں جن کے ذریعہ انہوں نے اپنے حامیوں کو کانگریس کے صدر دفاتر پر حملہ کرنے کی ترغیب دی ہے اور سبکدوش ہونے والے صدر نے اپنے حامیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایوان صدر میں جو بائیڈن کی فتح کے سلسلہ میں کانگریس کی طرف سے ملنے والی منظوری کا انکار کرتے ہوئے مظاہرہ کریں لیکن احتجاجی تحریک نے ایک پرتشدد رخ اختیار کر لیا اور اس کا احتتام دار الحکومت کی عمارت پر حملہ کرنے اور 5 افراد کی ہلاکتوں کے ساتھ اختتام پزیر ہوا۔

 

صدر کو معزول کرنے کی کوششوں میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان میں خاص طور پر بیس جنوری کو بائیڈن کے افتتاح سے پہلے وقت کی کمی ہے اور سینیٹ میں ریپبلکن اکثریت کے رہنما مِچ مک کونل نے بھی ایک یادداشت جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سینیٹ کے موجودہ قواعد منتخب ہونے والے صدر کے افتتاح سے قبل صدر کو ہٹانے کے مقدمے کی ممانعت معلوم ہو رہی ہے کیونکہ اس کے لئے ایوان کے تمام ممبروں کی منظوری ضروری ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]