ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)

بڑی امید کے ساتھ مراکش کی مہیرہ نامی خاتون اپنے ملک کی دوسری خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ شمال مشرقی شام کے ہول کیمپ میں مقیم مراکش کے پناہ گزین کیمپوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں کے بارے میں رباط سے موصولہ خبروں کی منتظر رہتی ہیں اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ اپنے ملک واپس جانے کے لئے ٹریول ویزا کی منتظر ہیں۔

 

مراکش کی خبروں کے بع، الشرق الاوسط نے اس کیمپ کا دورہ کیا جو شہر حسکہ سے تقریبا 45 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور اس میں مغربی اور عرب ممالک کی غیر ملکی خواتین اور ان کے بچوں کے لئے خصوصی جگہ ہے اور ان کی تعداد قریب 12،000 ہے جن میں 3،177 خواتین شامل ہیں اور باقی 15 عمر سے کم کے بچے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]