ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)

بڑی امید کے ساتھ مراکش کی مہیرہ نامی خاتون اپنے ملک کی دوسری خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ شمال مشرقی شام کے ہول کیمپ میں مقیم مراکش کے پناہ گزین کیمپوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں کے بارے میں رباط سے موصولہ خبروں کی منتظر رہتی ہیں اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ اپنے ملک واپس جانے کے لئے ٹریول ویزا کی منتظر ہیں۔

 

مراکش کی خبروں کے بع، الشرق الاوسط نے اس کیمپ کا دورہ کیا جو شہر حسکہ سے تقریبا 45 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور اس میں مغربی اور عرب ممالک کی غیر ملکی خواتین اور ان کے بچوں کے لئے خصوصی جگہ ہے اور ان کی تعداد قریب 12،000 ہے جن میں 3،177 خواتین شامل ہیں اور باقی 15 عمر سے کم کے بچے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]