ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ہول کیمپ میں مراکشی خواتین اپنے ملک جانے کی منتظر ہیں

ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہول کیمپ میں دو مراکشی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)

بڑی امید کے ساتھ مراکش کی مہیرہ نامی خاتون اپنے ملک کی دوسری خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ شمال مشرقی شام کے ہول کیمپ میں مقیم مراکش کے پناہ گزین کیمپوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں کے بارے میں رباط سے موصولہ خبروں کی منتظر رہتی ہیں اور انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ اپنے ملک واپس جانے کے لئے ٹریول ویزا کی منتظر ہیں۔

 

مراکش کی خبروں کے بع، الشرق الاوسط نے اس کیمپ کا دورہ کیا جو شہر حسکہ سے تقریبا 45 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور اس میں مغربی اور عرب ممالک کی غیر ملکی خواتین اور ان کے بچوں کے لئے خصوصی جگہ ہے اور ان کی تعداد قریب 12،000 ہے جن میں 3،177 خواتین شامل ہیں اور باقی 15 عمر سے کم کے بچے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]