لبنان کی مارکیٹیں بین الاقوامی اجناس کے بغیر ہیں اور سنٹرل بینک نے پاؤنڈ کی حمایت کی بند

لبنان میں اسٹور شیلف پر بہت سے سامان بدل چکے ہیں (رائٹرز)
لبنان میں اسٹور شیلف پر بہت سے سامان بدل چکے ہیں (رائٹرز)
TT

لبنان کی مارکیٹیں بین الاقوامی اجناس کے بغیر ہیں اور سنٹرل بینک نے پاؤنڈ کی حمایت کی بند

لبنان میں اسٹور شیلف پر بہت سے سامان بدل چکے ہیں (رائٹرز)
لبنان میں اسٹور شیلف پر بہت سے سامان بدل چکے ہیں (رائٹرز)

لبنانی صارفین جن زیادہ تر بین الاقوامی سامان کی خرید وفروخت کے عادی ہیں وہ بڑے اسٹورز کی سمتل سے غائب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور جو کچھ اب بھی دستیاب ہیں ڈالر کے تبادلے کی شرح میں ڈرامائی اضافے کی وجہ سے ان کی قیمتیں میں پہلے کے مقابلہ میں چار گنا یا اس سے زیادہ ہیں۔

 

وزارت معیشت کے ڈائریکٹر جنرل محمد ابو حیدر نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متبادل اور سستے سامان مارکیٹ میں دستیاب ہیں  جن میں سے بیشتر ترکی، مصر اور شام سے درآمد ہوتے ہیں۔

 

بین الاقوامی کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے کے بعد اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے نتیجے میں گزشتہ مہینوں کے دوران لبنانی مارکیٹ سے دستبردار سے غائب ہو چکی ہیںاور بہت ساری لبنانیوں کے اندر خریداری کی استطاعت میں کمی آنے کی وجہ سے ان کمپنیوں نے لبنان کو خیر باد کہا ہے اور اب لبنان میں 60 فیصد شہری غربت کی لکیر سے نیچے آگئے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 10 جنوری 2021ء شماره نمبر [15384]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]