فلسطین اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ تعلقات کے سلسلہ میں کیا تبادلۂ خیال https://urdu.aawsat.com/home/article/2737376/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84
فلسطین اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ تعلقات کے سلسلہ میں کیا تبادلۂ خیال
فلسطینی مظاہرین کو ہفتے کے روز مغربی کنارے کے گاؤں کفر ثلث میں اسرائیلی چوکی کے گیٹ پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی اور فلسطینی فریق نے وزرائے خارجہ ریاض المالکی اور گبی اشکنازی کے مابین ایک اجلاس منعقد کرنے کے سلسلہ میں اتفاق کیا ہے اور اس اجلاس کی تاریخ موجودہ ہفتہ کے لئے مقرر کی گئی ہے لیکن اسرائیل میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی بابت صحت سے متعلق بندش ہونے کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس اجلاس سے متعلق معاہدہ مشترکہ مصری، فرانسیسی، اردن اور جرمن کی ثالثی کے ذریعہ کیا گیا ہے اور مصری وزیر خارجہ سامح شكری نے اس اجلاس کو آگے بڑھانے کے لئے براہ راست کام کیا ہے اور امن عمل کو بحال کرنے کے اقدام میں حصہ لینے والے چار ممالک کی جانب سے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]