ایران کی طرف سے پابندی کرنے سے قبل امریکی پابندیاں ہٹانے کا امریکہ کو ہی خدشہ لاحق

ایرانی رہنما علی خامنئی اور امریکی صدر منتخب جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی رہنما علی خامنئی اور امریکی صدر منتخب جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کی طرف سے پابندی کرنے سے قبل امریکی پابندیاں ہٹانے کا امریکہ کو ہی خدشہ لاحق

ایرانی رہنما علی خامنئی اور امریکی صدر منتخب جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی رہنما علی خامنئی اور امریکی صدر منتخب جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی حلقوں کو خدشہ ہے کہ منتخب ہونے والے صدر جو بائیڈن ایران کی طرف سے معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق عہد وپیمان کو یقینی بنانے سے قبل ایران سے اقتصادی پابندیاں ختم کردیں گے اور وہ دوبارہ اس کے ساتھ جوہری معاہدہ کر لیں گے۔ 

بائیڈن کو اپنے اس حالیہ اعلان کی روشنی میں ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے کے منصوبوں کے سلسلہ میں تنقید کا سامنا ہے کیونکہ وہ ایران کے جوہری پابندیوں کو سخت، اس میں اضافہ کرنے اور میزائل پروگرام سے نمٹنے کے لئے 2015 کے معاہدے کی بنیاد پر ایک نئے معاہدے کے ساتھ معاملہ چاہتے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک نئے فریم ورک پر بات چیت کا واحد راستہ یہ ہے کہ سب سے پہلے پرانے معاہدے کو واپس لایا جائے۔

اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کو ملک بدر کرنے کا ایرانی خطرہ عالمی برادری کی بلیک میلنگ اور علاقائی سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔(۔۔۔)

پیر 28 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 11 جنوری 2021ء شماره نمبر [15385]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]