جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2737401/%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D8%A8%D9%84%D8%AA%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحول
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق میں سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف ہونے والی احتجاجی تحریک کے ایک مضبوط گڑھ ذی قار گورنریٹریٹ کے مرکز ناصریہ میں ماحول دوبارہ ابل گیا ہے اور گزشتہ روز مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور ملک کے وسط اور جنوب میں واقع دوسرے شہروں تک ان مظاہروں کے پھیلنے کا امکان ہے۔
سیکیورٹی میڈیا سیل نے گزشتہ روز ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ ناصریہ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 33 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ایک رکن علی البیاتی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ دیوانیہ، نجف اور کربلا کے گورنریٹوں میں مظاہرین اور پولیس فورس کے درمیان ہونے والے شدید تناؤ کے ساتھ ساتھ دو افراد کے ہلاک ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)