جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحول

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحول

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق میں سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف ہونے والی احتجاجی تحریک کے ایک مضبوط گڑھ ذی قار گورنریٹریٹ کے مرکز ناصریہ میں ماحول دوبارہ ابل گیا ہے اور گزشتہ روز مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور ملک کے وسط اور جنوب  میں واقع دوسرے شہروں تک ان مظاہروں کے پھیلنے کا امکان ہے۔

سیکیورٹی میڈیا سیل نے گزشتہ روز ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ ناصریہ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 33 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ایک رکن علی البیاتی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ دیوانیہ، نجف اور کربلا کے گورنریٹوں میں مظاہرین اور پولیس فورس کے درمیان ہونے والے شدید تناؤ کے ساتھ ساتھ دو افراد کے ہلاک ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔(۔۔۔)

پیر 28 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 11 جنوری 2021ء شماره نمبر [15385]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]