جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحول

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جنوبی عراق میں دوبارہ ابلتا ہوا ماحول

گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اونے والی جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی عراق میں سیاسی طبقے اور بدعنوانی کے خلاف ہونے والی احتجاجی تحریک کے ایک مضبوط گڑھ ذی قار گورنریٹریٹ کے مرکز ناصریہ میں ماحول دوبارہ ابل گیا ہے اور گزشتہ روز مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور ملک کے وسط اور جنوب  میں واقع دوسرے شہروں تک ان مظاہروں کے پھیلنے کا امکان ہے۔

سیکیورٹی میڈیا سیل نے گزشتہ روز ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ ناصریہ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 33 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ایک رکن علی البیاتی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ دیوانیہ، نجف اور کربلا کے گورنریٹوں میں مظاہرین اور پولیس فورس کے درمیان ہونے والے شدید تناؤ کے ساتھ ساتھ دو افراد کے ہلاک ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔(۔۔۔)

پیر 28 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 11 جنوری 2021ء شماره نمبر [15385]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]