"دا لائن" ... تیل کے ملک میں دنیا کا صاف ترین شہر ہے

نیوم کا "دا لائن" شہر دنیا میں سیارے کے تحفظ کا پہلا ماڈل ہے
نیوم کا "دا لائن" شہر دنیا میں سیارے کے تحفظ کا پہلا ماڈل ہے
TT

"دا لائن" ... تیل کے ملک میں دنیا کا صاف ترین شہر ہے

نیوم کا "دا لائن" شہر دنیا میں سیارے کے تحفظ کا پہلا ماڈل ہے
نیوم کا "دا لائن" شہر دنیا میں سیارے کے تحفظ کا پہلا ماڈل ہے
نیوم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اور سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تیل کے بڑے ملک کے شمال مغرب میں "ملک کے وژن 2030" کے ایک - ستون "دا لائن" پروجیکٹ کا آغاز اس حکومت کا ایک تاریخی لمحہ ہے اور تعمیر کے لئے ایک عملی منظر ہے اور جدید شہروں کے تصور کے لئے ایک خالص صاف ترین ماڈل ہے کیونکہ "دی لائن" دنیا کا سب سے زیادہ ماحول دوست اور سب سے زیادہ محفوظ شہر ہوگا۔

ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مثبت رد عمل اور گفتگو اس منصوبے کے خیال پر فخر محسوس کر رہا ہے اس وقت شہزادہ محمد بن سلمان نے وضاحت کی ہے کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں ترقی شروع ہونے والی "دی لائن" میں سرمایہ کاری کرنے کی کمر مملکت کی حکومت، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں کی حمایت ہے اور مجموعی طور پر نیوم پروجیکٹ کی قیمت ایک دہائی کے دوران 500 بلین کی تھی اور یہ بھی واضح کیا کہ اس منصوبے کے انفراسٹرکچر کی قیمت 100 سے 200 بلین ڈالر کے درمیان ہوگی۔(۔۔۔)

منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]