ریاض نے دوحہ کی پہلی پرواز کا کیا استقبال

گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
TT

ریاض نے دوحہ کی پہلی پرواز کا کیا استقبال

گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
سعودی عرب کی طرف سے قطر کے ساتھ اپنی فضائی اور سمندری حدود کو کھولنے کے ایک ہفتہ بعد کل ریاض کے ذریعہ دوحہ سے تین سالوں میں پہلی بار  آنے والے پرواز کے استقبال کی وجہ سے سعودی دارا لحکومت میں کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر خوشی اور ہم آہنگی کا ایک ماحول پیدا ہو گیا۔

ہفتے کے روز سعودی عرب نے مملکت اور قطر (سلوا بندرگاہ) کے مابین واحد لینڈ پورٹ کھول دیی ہے جہاں سعودی کسٹم نے قطر سے آنے والوں کا پھولوں سے استقبال کیا ہے۔

پہلی پرواز میں قطر سے آنے والے افراد میں سے ایک قطری بچہ ہے جو تن تنہا آیا ہے اور اس کے انتظار میں اس کی والدہ کے رشتہ دار موجود تھے جنہوں نے اس کا استقبال پھولوں اور گلے لگا کر کیا اور اس معاملہ نے بین الاقوامی میڈیا کے کیمرے کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]