ریاض نے دوحہ کی پہلی پرواز کا کیا استقبال

گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
TT

ریاض نے دوحہ کی پہلی پرواز کا کیا استقبال

گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
گزشتہ روز ریاض کے کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر ایئر ویز کے ایک جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: سعد الدوسری)
سعودی عرب کی طرف سے قطر کے ساتھ اپنی فضائی اور سمندری حدود کو کھولنے کے ایک ہفتہ بعد کل ریاض کے ذریعہ دوحہ سے تین سالوں میں پہلی بار  آنے والے پرواز کے استقبال کی وجہ سے سعودی دارا لحکومت میں کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر خوشی اور ہم آہنگی کا ایک ماحول پیدا ہو گیا۔

ہفتے کے روز سعودی عرب نے مملکت اور قطر (سلوا بندرگاہ) کے مابین واحد لینڈ پورٹ کھول دیی ہے جہاں سعودی کسٹم نے قطر سے آنے والوں کا پھولوں سے استقبال کیا ہے۔

پہلی پرواز میں قطر سے آنے والے افراد میں سے ایک قطری بچہ ہے جو تن تنہا آیا ہے اور اس کے انتظار میں اس کی والدہ کے رشتہ دار موجود تھے جنہوں نے اس کا استقبال پھولوں اور گلے لگا کر کیا اور اس معاملہ نے بین الاقوامی میڈیا کے کیمرے کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]