"قاہرہ کوآرٹیٹ" نے مذاکرات کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا کیا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2737491/%D9%82%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88%D8%A2%D8%B1%D9%B9%DB%8C%D9%B9-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%81%D9%88%D8%B1%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
"قاہرہ کوآرٹیٹ" نے مذاکرات کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا کیا مطالبہ
گزشتہ روز قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران فرانس، مصر، اردن اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مصر، اردن، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے پیر کے روز قاہرہ میں فلسطین اور اسرائیل کے بین امن عمل کو بحال کرنے کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس میں انہوں نے فوری طور پر مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
چاروں وزراء نے مشرق وسطی میں امن کے عمل کو آگے بڑھانے اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے ممکنہ اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور پہلی بار فروری 2020 میں میونخ کے اندر جمع ہونے والی اور پھر ستمبر میں عمان میں جمع ہونے والی اس "کوآرٹیٹ" نے اعلان کیا ہے کہ اس کی اگلی میٹنگ پیرس میں ہوگی لیکن اس کے لئے کوئی تاریخ ابھی مقرر نہیں کی گئی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]