"قاہرہ کوآرٹیٹ" نے مذاکرات کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا کیا مطالبہ

گزشتہ روز قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران فرانس، مصر، اردن اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران فرانس، مصر، اردن اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

"قاہرہ کوآرٹیٹ" نے مذاکرات کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا کیا مطالبہ

گزشتہ روز قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران فرانس، مصر، اردن اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران فرانس، مصر، اردن اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مصر، اردن، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے پیر کے روز قاہرہ میں فلسطین اور اسرائیل کے بین امن عمل کو بحال کرنے کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا ہے جس میں انہوں نے فوری طور پر مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

چاروں وزراء نے مشرق وسطی میں امن کے عمل کو آگے بڑھانے اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے ممکنہ اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور پہلی بار فروری 2020 میں میونخ کے اندر جمع ہونے والی اور پھر ستمبر میں عمان میں جمع ہونے والی اس "کوآرٹیٹ" نے اعلان کیا ہے کہ اس کی اگلی میٹنگ پیرس میں ہوگی لیکن اس کے لئے کوئی تاریخ ابھی مقرر نہیں کی گئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]