اقوام متحدہ کی ایک ٹیم "کورونا" کی اصل کی تحقیقات کے لئے چین پہنچی

اقوام متحدہ کی ایک ٹیم "کورونا" کی اصل کی تحقیقات کے لئے چین پہنچی
TT

اقوام متحدہ کی ایک ٹیم "کورونا" کی اصل کی تحقیقات کے لئے چین پہنچی

اقوام متحدہ کی ایک ٹیم "کورونا" کی اصل کی تحقیقات کے لئے چین پہنچی
چین کے شہر ووہان میں "ابھرتے ہوئے کورونا" وائرس سے ہونے والی پہلی موت کے اعلان کے ایک سال بعد بیجنگ نے بین الاقوامی دباؤ کے سامنے جھک کر اقوام متحدہ کی ٹیم کو اس وائرس کی اصل کی تحقیقات کرنے کے لئے چین جانے کی اجازت دی ہے۔

اگرچہ ایک طرف بیجنگ کو اس وباء کے سامنے ہونے کے پہلے مرحلے سے وابستہ ہر چیز پر لگاتار بلیک آؤٹ اور اس کی وجہ معلوم کرنے کی تحقیقات کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے مستقل تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے تو دوسری طرف چینی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی نے کل اعلان کیا کہ عالمی ادارۂ صحت کے وفد کے ماہرین (کوویڈ ۔19) وائرس کی اصل وجہ جاننے کے لئے چینی ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیق کے لئے آئندہ جمعرات سے چین آسکتے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ بدھ کے روز طے شدہ بدھ وفد کی آمد کو ملتوی کرنے کے سلسلہ میں چین کی طرف سے آخری ہفتے کے شروع میں ہونے والے اعلان پر بہت زیادہ تنقید کیا گیا ہے اور خاص طور پر عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے تفتیشی مشن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے جانے کی وجہ سے چینی فیصلے سے گہری مایوسی کا اظہار کیا تھا۔(۔۔۔)

منگل 29 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 12 جنوری 2021ء شماره نمبر [15386]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]