ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے غصے سے کیا خبردار

گزشتہ روز واشنگٹن کے قریب "اینڈریوز" اڈے سے نکلنے سے پہلے ٹرمپ کو صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز واشنگٹن کے قریب "اینڈریوز" اڈے سے نکلنے سے پہلے ٹرمپ کو صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے غصے سے کیا خبردار

گزشتہ روز واشنگٹن کے قریب "اینڈریوز" اڈے سے نکلنے سے پہلے ٹرمپ کو صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز واشنگٹن کے قریب "اینڈریوز" اڈے سے نکلنے سے پہلے ٹرمپ کو صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی طرف سے انہیں عہدے سے ہٹانے کے لئے کئے جانے والے ووٹ کے ہونے کی صورت میں اپنے حامیوں کے غصے سے آگاہ کیا ہے اور ٹرمپ نے گزشتہ روز ٹیکساس جانے سے پہلے صحافیوں کو بتایا ہے کہ مواخذہ کے اقدامات کے سلسلہ میں ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور سینیٹر چک شمر کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات سے ملک میں بہت بڑا خطرہ پیدا ہوگا اور اس سے شدید غم وغصے کا ماحول پیدا ہوگا۔

ایک طرف ٹرمپ کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایوان نمائندگان میں آج بدھ کے روز صدر کو ہٹانے کے سلسلہ میں ووٹ ڈالنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور دوسری طرف  ڈیموکریٹس کی اکثریت کے ساتھ ساتھ اس معاملہ کو مطلوبہ مدد ملنے کی امید ہے لیکن اس اقدام کو سینیٹ میں ممکنہ رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اس میں اراکین کی دو تہائی اکثریت یعنی 67 ارکان کی منظوری کی ضرورت ہوگي جس کا مطلب یہ ہے کہ کم سے کم صدر کو مجرم قرار دینے کے لئے 17 ریپبلکن سینیٹرز کی منظوری ضروری ہوگی۔

ڈیموکریٹک کے متعدد ممبروں کو مواخذہ کے منصوبوں کے بارے میں تحفظات ہیں لیکن ایوان نمائندگان میں ریپبلکن رہنما کیون کارکارتھی نے تجویز پیش کی ہے کہ صدر ٹرمپ کو ہٹانے کے بجائے ان کی سرزنش کرنی کافی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 13 جنوری 2021ء شماره نمبر [15387]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]