عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سلطنت عمان نے "ریاست کے بنیادی قانون" کے متن کی تفصیلات جاری کی ہے جس میں حکومت کی منتقلی کے طریقہ کار کے سلسلہ میں چند ترامیم شامل ہیں اور جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کا مینڈیٹ سلطان کے سب سے بڑے بیٹے کو منتقل کردیا گیا ہے اور وہ سب سے بڑے بیٹے سلطان ہیثم بن طارق ہیں اور ان کو ولی عہد شہزادہ بنا دیا  گیا ہے اور سلطان کے بڑے بیٹے ذي يزن بن ہیثم ہیں جو اس وقت ثقافت، کھیل اور یوتھ کے وزیر ہیں۔

پیر کو سلطان نے سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے ایک سال بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک ولی عہد شہزادہ مقرر کرنے، سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے لئے ایک خاص میکانزم کے قیام کا فرمان جاری کیا ہے۔

گزشتہ روز سرکاری گزٹ میں شائع ہونے والے مطابق نئے بنیادی قانون کے آرٹیکل 5 میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا اختیار سلطان کے سب سے بڑے بیٹے، پھر ان کے بیٹے کے سب سے بڑے بیٹ کو ہوگا اور اسی طرح طبقے کے بعد طبقہ تک منتقل ہوتا رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 30 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 13 جنوری 2021ء شماره نمبر [15387]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]