عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عمان میں نئے نظام سے ولی عہد بننے کے لئے ذي يزن کا راستہ ہموار ہوگا

سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سلطان عمان کو پچھلے سال عہدہ سنبھالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سلطنت عمان نے "ریاست کے بنیادی قانون" کے متن کی تفصیلات جاری کی ہے جس میں حکومت کی منتقلی کے طریقہ کار کے سلسلہ میں چند ترامیم شامل ہیں اور جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کا مینڈیٹ سلطان کے سب سے بڑے بیٹے کو منتقل کردیا گیا ہے اور وہ سب سے بڑے بیٹے سلطان ہیثم بن طارق ہیں اور ان کو ولی عہد شہزادہ بنا دیا  گیا ہے اور سلطان کے بڑے بیٹے ذي يزن بن ہیثم ہیں جو اس وقت ثقافت، کھیل اور یوتھ کے وزیر ہیں۔

پیر کو سلطان نے سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے ایک سال بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک ولی عہد شہزادہ مقرر کرنے، سلطنت میں اقتدار کی منتقلی کے لئے ایک خاص میکانزم کے قیام کا فرمان جاری کیا ہے۔

گزشتہ روز سرکاری گزٹ میں شائع ہونے والے مطابق نئے بنیادی قانون کے آرٹیکل 5 میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا اختیار سلطان کے سب سے بڑے بیٹے، پھر ان کے بیٹے کے سب سے بڑے بیٹ کو ہوگا اور اسی طرح طبقے کے بعد طبقہ تک منتقل ہوتا رہے گا۔(۔۔۔)

بدھ 30 جمادی الاولی 1442 ہجرى – 13 جنوری 2021ء شماره نمبر [15387]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]