شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی
TT

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی
شام میں ایرانی مداخلت کو روکنے کی پالیسی کے طور پر جانے جانے والے اسرائیلی پرتشدد حملوں کے تناظر میں کل یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب سے وابستہ ملیشیاؤں نے مشرقی شام کے دیر الزور گورنریٹ میں بڑے علاقوں کے اندر دوبارہ اپنی تعیناتی کر دی ہے۔

حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی افواج اور ان سے وابستہ ملیشیاؤں نے عراق کے ساتھ متصل صوبے کے مشرق البوکمال اور المیادین نامی شہروں کے علاوہ دیر الزور شہر کے اندر بھی دوبارہ اپنی تعیناتی کر لی ہے اور اس نے ان علاقوں کے مضافات میں واقع مقامات کے انخلا کی طرف اشارہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملیشیاؤں کا ایک حصہ رہائشی علاقوں میں پھیل چکا ہے تاکہ وہ اسرائیلی حملوں کے خوف سے بچ سکیں۔

ایک طرف رصدگاہ نے حملوں کے نتائج کے بارے میں ایرانی فورسز، ان کے وفادار ایرانی ملیشیا اور حکومتی انتظامیہ کے 57 افراد کے ہلاک ہونے کی بات کی ہے تو دوسری طرف ایرانی میڈیا نے کچھ اور ہی تعداد پیش کی ہے جس سے معلومات کے  متضاد ہونے کا علم ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 15 جنوری 2021ء شماره نمبر [15389]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]