شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی
TT

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی

شام میں اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی طرف سے دوبارہ تعیناتی
شام میں ایرانی مداخلت کو روکنے کی پالیسی کے طور پر جانے جانے والے اسرائیلی پرتشدد حملوں کے تناظر میں کل یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب سے وابستہ ملیشیاؤں نے مشرقی شام کے دیر الزور گورنریٹ میں بڑے علاقوں کے اندر دوبارہ اپنی تعیناتی کر دی ہے۔

حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی افواج اور ان سے وابستہ ملیشیاؤں نے عراق کے ساتھ متصل صوبے کے مشرق البوکمال اور المیادین نامی شہروں کے علاوہ دیر الزور شہر کے اندر بھی دوبارہ اپنی تعیناتی کر لی ہے اور اس نے ان علاقوں کے مضافات میں واقع مقامات کے انخلا کی طرف اشارہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملیشیاؤں کا ایک حصہ رہائشی علاقوں میں پھیل چکا ہے تاکہ وہ اسرائیلی حملوں کے خوف سے بچ سکیں۔

ایک طرف رصدگاہ نے حملوں کے نتائج کے بارے میں ایرانی فورسز، ان کے وفادار ایرانی ملیشیا اور حکومتی انتظامیہ کے 57 افراد کے ہلاک ہونے کی بات کی ہے تو دوسری طرف ایرانی میڈیا نے کچھ اور ہی تعداد پیش کی ہے جس سے معلومات کے  متضاد ہونے کا علم ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 15 جنوری 2021ء شماره نمبر [15389]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]