عدن حملے کے پیچھے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ ہے

میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
TT

عدن حملے کے پیچھے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ ہے

میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
میجر جنرل ابراہیم حيدان کو دیکھا جا سکتا ہے (سبأ)
یمن کے وزیر داخلہ ابراہیم سبأ نے کل اعلان کیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ماہ کی تیس تاریخ کو عدن ہوائی اڈے پر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملے میں ایران اور لبنان سے تعلق رکھنے والے حوثیوں اور غیر ملکی ماہرین کا ہاتھ تھا جن متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

دریں اثنا اقوام متحدہ کے حکام نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران حوثیوں کو ایک دہشت گرد گروہ کے نام سے منسوب کرنے کے فیصلے سے خبردار کیا ہے اور یمنی عہدیداروں اور کارکنوں نے ان آوازوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور اسے ایسی بین الاقوامی مہم کا نام دیا ہے جس سے یمنی عوام کے حق کی پامالی ہو رہی ہے کیونکہ یہ عوام ملیشیاؤں کی ناانصافی اور دہشت گردی کا شکار ہے اور اسی سیشن میں یمنی وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے امداد، تجارت اور بینکاری کاموں میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ایک حکومتی کمیٹی کے قیام کی بات بھی کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 15 جنوری 2021ء شماره نمبر [15389]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]