ریمبو نے اپنے جانے کے 130 سال بعد ایک تنازعہ کیا کھڑا

آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ریمبو نے اپنے جانے کے 130 سال بعد ایک تنازعہ کیا کھڑا

آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے

ایک سرکش شاعر آرتر ریمبو قبل از وقت 37 سال کی عمر میں موت پانے کے باوجود فرانس میں رمزی اسکول کا ایک ستون سمجھا جاتا ہے، 20 اکتوبر 1854 کو پیدا ہونے والے ریمبو نے پندرہ سال کی عمر میں شاعری لکھنا شروع کی تھی اور بیس سال کی عمر میں شاعری سے علیحدگی اختیار کی لیکن پھر بھی وہ شاعری کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔

 

 عظیم فرانسیسی مصنف البرٹ کیمس نے ریمبو کے بارے میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو چمک ودمک اور جہنم جیسی زندگی بخشی ہے اور انہوں نے خوبصورتی کی توہین کی اور اسے ایک غیر متنازعہ تضاد سے پیدا کیا ہے اور یہ دوہری اور یکے بعد دیگرے آنے والا گانا ہے اور وہ سرکشی کے شاعر ہیں۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 03 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 16 جنوری 2021ء شماره نمبر [15390]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]