ریمبو نے اپنے جانے کے 130 سال بعد ایک تنازعہ کیا کھڑا

آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ریمبو نے اپنے جانے کے 130 سال بعد ایک تنازعہ کیا کھڑا

آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے
آرتر ریمبو کو دیکھا جا سکتا ہے

ایک سرکش شاعر آرتر ریمبو قبل از وقت 37 سال کی عمر میں موت پانے کے باوجود فرانس میں رمزی اسکول کا ایک ستون سمجھا جاتا ہے، 20 اکتوبر 1854 کو پیدا ہونے والے ریمبو نے پندرہ سال کی عمر میں شاعری لکھنا شروع کی تھی اور بیس سال کی عمر میں شاعری سے علیحدگی اختیار کی لیکن پھر بھی وہ شاعری کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔

 

 عظیم فرانسیسی مصنف البرٹ کیمس نے ریمبو کے بارے میں کہا ہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو چمک ودمک اور جہنم جیسی زندگی بخشی ہے اور انہوں نے خوبصورتی کی توہین کی اور اسے ایک غیر متنازعہ تضاد سے پیدا کیا ہے اور یہ دوہری اور یکے بعد دیگرے آنے والا گانا ہے اور وہ سرکشی کے شاعر ہیں۔(۔۔۔)

 

ہفتہ 03 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 16 جنوری 2021ء شماره نمبر [15390]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]